وَ الَّذِیۡنَ یُتَوَفَّوۡنَ مِنۡکُمۡ وَ یَذَرُوۡنَ اَزۡوَاجًا ۚۖ وَّصِیَّۃً لِّاَزۡوَاجِہِمۡ مَّتَاعًا اِلَی الۡحَوۡلِ غَیۡرَ اِخۡرَاجٍ ۚ فَاِنۡ خَرَجۡنَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡکُمۡ فِیۡ مَا فَعَلۡنَ فِیۡۤ اَنۡفُسِہِنَّ مِنۡ مَّعۡرُوۡفٍ ؕ وَ اللّٰہُ عَزِیۡزٌ حَکِیۡمٌ﴿۲۴۰﴾

۲۴۰۔ اور تم میں سے جو وفات پا جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنی بیویوں کے بارے میں وصیت کر جائیں کہ ایک سال تک انہیں (نان و نفقہ سے) بہرہ مند رکھا جائے اور گھر سے نہ نکالی جائیں، پس اگر وہ خود گھر سے نکل جائیں تو دستور کے دائرے میں رہ کر وہ اپنے لیے جو فیصلہ کرتی ہیں تمہارے لیے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اور اللہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔

240۔ احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ حکم آیۂ عدت وفات سے منسوخ ہو گیا ہے۔