اَلَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ یَعۡرِفُوۡنَہٗ کَمَا یَعۡرِفُوۡنَ اَبۡنَآءَہُمۡ ؕ وَ اِنَّ فَرِیۡقًا مِّنۡہُمۡ لَیَکۡتُمُوۡنَ الۡحَقَّ وَ ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ﴿۱۴۶﴾ؔ

۱۴۶۔ جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس (رسول)کو اسی طرح پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں اور ان میں سے ایک گروہ جان بوجھ کر حق کو چھپا رہا ہے۔

146۔ اہل کتاب اپنی کتب میں رسول آخر الزمان ﷺ کے تمام اوصاف پڑھ چکے تھے۔ چنانچہ اہل کتاب کا پڑھا لکھا شخص پہلی نظر میں ہی آپ ﷺ کو پہچان لیتا تھا، جس طرح اپنی اولاد کو پہچاننے میں انسان کو دشواری نہیں ہوتی۔ کیونکہ اولاد کی پہچان کا تعلق صرف مشاہدات سے نہیں ہوتا بلکہ قلبی تعلق اور محبت اس پہچان کے اہم عنصر ہیں جن کی وجہ سے باپ دور سے اپنی اولاد کی خوشبو سونگھ لیتا ہے اور بیٹے کی قمیص سے چشم پدر میں روشنی لوٹ آتی ہے۔