وَ مَنۡ یَّرۡغَبُ عَنۡ مِّلَّۃِ اِبۡرٰہٖمَ اِلَّا مَنۡ سَفِہَ نَفۡسَہٗ ؕ وَ لَقَدِ اصۡطَفَیۡنٰہُ فِی الدُّنۡیَا ۚ وَ اِنَّہٗ فِی الۡاٰخِرَۃِ لَمِنَ الصّٰلِحِیۡنَ﴿۱۳۰﴾

۱۳۰۔ اور ملت ابراہیم سے اب کون انحراف کرے گا سوائے اس شخص کے جس نے اپنے آپ کو حماقت میں مبتلا کیا، ابراہیم کو تو ہم نے دنیا میں برگزیدہ بنایا اور آخرت میں ان کا شمار صالحین میں ہو گا۔

130۔ دین ابراہیمی علیہ السلام سے انحراف کو بیوقوفی قرار دینا، اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اسلام عقل و منطق کا دین ہے۔ انسان کے لیے سب سے بڑا خدائی اعزاز، اللہ تعالیٰ کے صالح بندوں کی صف میں شامل ہونا ہے