وَ اِذۡ جَعَلۡنَا الۡبَیۡتَ مَثَابَۃً لِّلنَّاسِ وَ اَمۡنًا ؕ وَ اتَّخِذُوۡا مِنۡ مَّقَامِ اِبۡرٰہٖمَ مُصَلًّی ؕ وَ عَہِدۡنَاۤ اِلٰۤی اِبۡرٰہٖمَ وَ اِسۡمٰعِیۡلَ اَنۡ طَہِّرَا بَیۡتِیَ لِلطَّآئِفِیۡنَ وَ الۡعٰکِفِیۡنَ وَ الرُّکَّعِ السُّجُوۡدِ﴿۱۲۵﴾

۱۲۵۔ اور (وہ وقت یاد رکھو) جب ہم نے خانہ (کعبہ) کو مرجع خلائق اور مقام امن قرار دیا اور (حکم دیا کہ) مقام ابراہیم کو مصلیٰ بناؤ اور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل پر یہ ذمے داری عائد کی کہ تم دونوں میرے گھر کو طواف، اعتکاف اور رکوع سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔

125۔ خانہ کعبہ کو اللہ نے نزول وحی کا مہبط، تحریک ابراہیمی و انقلاب محمدی کا مرکز، عبادت و خشوع کے لیے قبلۂ عالم، حج کی انجام دہی کے لیے مقدّس اور امن و آشتی کا گہوارہ بنایا۔ ”مقامِ ابراہیم“ وہ پتھر ہے جس پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدموں کے آثار موجود ہیں