اَلَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ یَتۡلُوۡنَہٗ حَقَّ تِلَاوَتِہٖ ؕ اُولٰٓئِکَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ ؕ وَ مَنۡ یَّکۡفُرۡ بِہٖ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡخٰسِرُوۡنَ﴿۱۲۱﴾٪

۱۲۱۔ جنہیں ہم نے کتاب عنایت کی ہے (اور) وہ اس کا حق تلاوت ادا کرتے ہیں، وہی لوگ اس (قرآن) پر ایمان لائیں گے اور جو اس سے کفر اختیار کرے گا پس وہی گھاٹے میں ہے۔

121۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے: حق تلاوت ادا کرنے والے لوگ وہ ہیں جو آیات کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے ہیں اور انہیں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کے احکام پر عمل کرتے ہیں۔ اس کے وعدوں کی امید رکھتے ہیں۔ اس کی تنبیہوں سے خائف رہتے ہیں۔ اس کے قصوں سے عبرت حاصل کرتے ہیں اس کے اوامر کی تعمیل کرتے ہیں اور اس کے نواہی سے باز رہتے رہتے ہیں۔ (ارشاد القلوب 1 : 78)