وَ ظَلَّلۡنَا عَلَیۡکُمُ الۡغَمَامَ وَ اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡکُمُ الۡمَنَّ وَ السَّلۡوٰی ؕ کُلُوۡا مِنۡ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقۡنٰکُمۡ ؕ وَ مَا ظَلَمُوۡنَا وَ لٰکِنۡ کَانُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ یَظۡلِمُوۡنَ﴿۵۷﴾

۵۷۔ اور ہم نے تمہارے اوپر بادل کا سایہ کیا اور تم پر من و سلویٰ اتارا، ان پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ جو ہم نے تمہیں عنایت کی ہیں اور وہ ہم پر نہیں بلکہ خود اپنی ہی جانوں پر ظلم کرتے تھے۔

57۔ مَن سے مراد وہ خصوصی غذا ہے جو اللہ تعالیٰ نے صحرائے سینا میں بنی اسرائیل پر نازل فرمائی۔ بقول توریت مَن اوس کی شکل میں نازل ہوتی تھی۔ لفظ سلوٰی ان پرندوں کے لیے استعمال ہوا ہے جو اللہ تعالیٰ نے صحرائے سینا میں اسرائیلیوں کے لیے بھیجے تھے۔