تَنَزَّلُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ وَ الرُّوۡحُ فِیۡہَا بِاِذۡنِ رَبِّہِمۡ ۚ مِنۡ کُلِّ اَمۡرٍ ۙ﴿ۛ۴﴾

۴۔ فرشتے اور روح اس شب میں اپنے رب کے اذن سے تمام (تعیین شدہ) حکم لے کر نازل ہوتے ہیں۔

4۔ فرشتے اور روح الامین زمین پراللہ کے احکام اور مقدرات کے فیصلے لے کر آتے ہیں۔ الکافی میں حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ آپ علیہ السلام نے فرمایا: 19 رمضان کی شب کو تقدیر بنتی ہے، 21 کی شب کو حتمی فیصلہ ہوتا ہے اور 23 کی شب کو نافذ العمل ہوتا ہے۔ الدر المنثور 6 : 632، 636، 637 میں متعدد روایات ہیں کہ شب قدر 23 کی رات ہے۔ اسی کتاب کی ایک روایت میں آیا ہے کہ 21 رمضان کی صبح کو حضور ﷺ کی پیشانی اور ناک مبارک پر مٹی کے اثرات دیکھے گئے۔ اس سے یہ بھی ضمناً معلوم ہوا کہ سجدہ مٹی پر ہوتا ہے۔