اَلَمۡ نَخۡلُقۡکُّمۡ مِّنۡ مَّآءٍ مَّہِیۡنٍ ﴿ۙ۲۰﴾

۲۰۔ کیا ہم نے تمہیں حقیر پانی سے خلق نہیں کیا؟

20۔ حقیر پانی کی تعبیر یہ بتانے کے لیے ہے کہ تم اپنے ماضی پر نظر کرو اور اپنی حیثیت اور قیمت کا اندازہ کرو۔ جیسا کہ امیر المومنین علیہ السلام سے روایت ہے: مَا لاِبْنِ آدَمَ وَ الْفَخْرِ اَوَّلُہُ نُطْفَۃٌ وَ آخِرُہُ جِیفَۃٌ ۔ (نہج البلاغۃ نصیحت 454 ص 555) اولاد آدم کو فخر سے کیا کام، جس کی ابتدا نطفہ اور انتہا مردار ہے۔