وَ اصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ اہۡجُرۡہُمۡ ہَجۡرًا جَمِیۡلًا﴿۱۰﴾

۱۰۔ اور جو کچھ یہ لوگ کہ رہے ہیں اس پر صبر کیجیے اور شائستہ انداز میں ان سے دوری اختیار کیجیے۔

10۔ ابتدائے بعثت میں ہر طرف سے توہین آمیز جملے سننے کو ملتے تھے۔ اس پر صبر کرنے اور پر وقار انداز میں ان سے دور رہنے کاحکم ملتا ہے۔ یعنی جاہلیت سے دوری اختیار کرنے میں جمالیاتی کردار ادا ہونا چاہیے کہ جس کے ساتھ انتقام جوئی نہ ہو اور دعوت الی الحق جاری رہے۔