یَغۡفِرۡ لَکُمۡ مِّنۡ ذُنُوۡبِکُمۡ وَ یُؤَخِّرۡکُمۡ اِلٰۤی اَجَلٍ مُّسَمًّی ؕ اِنَّ اَجَلَ اللّٰہِ اِذَا جَآءَ لَا یُؤَخَّرُ ۘ لَوۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ﴿۴﴾

۴۔وہ تمہارے گناہوں کو بخش دے گا اور ایک مقرر وقت تک تمہیں مہلت دے گا، اللہ کا مقرر کردہ وقت جب آ جاتا ہے تو مؤخر نہیں ہوتا، کاش! تم جانتے ہوتے۔

4۔ یعنی اگر اللہ کی بندگی اور تقویٰ اختیار کرو اور رسول ﷺ کی اطاعت کرو تو اللہ تمہیں حتمی اجل تک مہلت دے گا۔ دوسری صورت میں تمہیں مہلت نہیں ملے گی۔

یَغۡفِرۡ لَکُمۡ مِّنۡ ذُنُوۡبِکُمۡ : ایمان کی وجہ سے گزشتہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں، البتہ آئندہ گناہوں کے جوابدہ ہوں گے۔ اس لیے ذُنُوۡبِکُمۡ نہیں کہا، مِّنۡ ذُنُوۡبِکُمۡ ْ کہا ہے۔ تمہارے کچھ گناہ معاف ہو جائیں گے۔