یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا قُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ وَ اَہۡلِیۡکُمۡ نَارًا وَّ قُوۡدُہَا النَّاسُ وَ الۡحِجَارَۃُ عَلَیۡہَا مَلٰٓئِکَۃٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا یَعۡصُوۡنَ اللّٰہَ مَاۤ اَمَرَہُمۡ وَ یَفۡعَلُوۡنَ مَا یُؤۡمَرُوۡنَ﴿۶﴾

۶۔ اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے، اس پر تندخو اور سخت مزاج فرشتے مقرر ہیں جو اللہ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم انہیں ملتا ہے اسے بجا لاتے ہیں۔

6۔ حضرت ابو بصیر کہتے ہیں: میں نے پوچھا : میں ان کو کیسے بچاؤں؟ (امام علیہ السلام نے) فرمایا: ”امر خدا کا حکم دو اور نہی خدا سے روکو۔ اگر تمہاری اطاعت کی تو تم نے ان کو جہنم سے بچا لیا اور اگر نافرمانی ہوئی تو تم نے اپنا فریضہ ادا کیا۔“ اولاد کے بارے میں یہ حکم ہے کہ سات سال کی ہو جائے تو اسے نماز کی عادت ڈالو۔