فَاِذَا بَلَغۡنَ اَجَلَہُنَّ فَاَمۡسِکُوۡہُنَّ بِمَعۡرُوۡفٍ اَوۡ فَارِقُوۡہُنَّ بِمَعۡرُوۡفٍ وَّ اَشۡہِدُوۡا ذَوَیۡ عَدۡلٍ مِّنۡکُمۡ وَ اَقِیۡمُوا الشَّہَادَۃَ لِلّٰہِ ؕ ذٰلِکُمۡ یُوۡعَظُ بِہٖ مَنۡ کَانَ یُؤۡمِنُ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ۬ؕ وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجۡعَلۡ لَّہٗ مَخۡرَجًا ۙ﴿۲﴾

۲۔ پس جب عورتیں اپنی عدت پوری کرنے کو آئیں تو انہیں اچھی طرح سے (اپنے عقد میں) رکھو یا انہیں اچھے طریقے سے علیحدہ کر دو اور اپنوں میں سے دو صاحبان عدل کو گواہ بناؤ اور اللہ کی خاطر درست گواہی دو، یہ وہ باتیں ہیں جن کی تمہیں نصیحت کی جاتی ہے ہر اس شخص کے لیے جو اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتا ہو اور جو اللہ سے ڈرتا رہے اللہ اس کے لیے (مشکلات سے) نکلنے کا راستہ بنا دیتا ہے،

2۔ رسول اللہ ﷺ سے روایت ہے: یا اباذر لو ان الناس کلہم اخذوا بھذہ الایۃ لکفتہم ۔ (مستدرک الوسائل 11 :216 باب توکل۔ سنن ابن ماجہ باب الورع۔ الفاظ مستدرک کے ہیں) ابوذر! اگر سب لوگ اس آیت پر عمل کریں تو ان کو کسی اور چیز کی ضرورت نہیں رہتی۔