بَلۡ ظَنَنۡتُمۡ اَنۡ لَّنۡ یَّنۡقَلِبَ الرَّسُوۡلُ وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِلٰۤی اَہۡلِیۡہِمۡ اَبَدًا وَّ زُیِّنَ ذٰلِکَ فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ وَ ظَنَنۡتُمۡ ظَنَّ السَّوۡءِ ۚۖ وَ کُنۡتُمۡ قَوۡمًۢا بُوۡرًا﴿۱۲﴾

۱۲۔ بلکہ تم یہ گمان کرتے تھے کہ پیغمبر اور مومنین اپنے اہل و عیال میں کبھی بھی لوٹ کر نہیں آئیں گے اور یہ بات تمہارے دلوں میں خوشنما بنا دی گئی اور تم نے برا گمان کر رکھا تھا اور تم ہلاک ہونے والی قوم ہو۔

12۔ ساتھ نہ چلنے کی وجہ ان کی یہ سوچ تھی کہ اب رسول اللہ ﷺ اور مومنین واپس نہیں آ سکیں گے اور یہ خیال انہیں بہت بھلا لگ رہاتھا۔ جس کے دل میں لشکر اسلام کی تباہی کا خیال شیریں ہو وہ مسلمان کیسے ہو سکتا ہے؟