وَ لَا تُخۡزِنِیۡ یَوۡمَ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿ۙ۸۷﴾
۸۷۔ اور مجھے اس روز رسوا نہ کرنا جب لوگ (دوبارہ) اٹھائے جائیں گے۔
87۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو قیامت کی ہولناکی کا صحیح ادراک ہے۔ ابو الانبیاء ہونے کے باوجود اللہ کے حضور کس انداز سے عاجزی کرتے ہیں۔ فرزند خلیل حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی دعا میں ہے: وَ لَا تُخْزِنِی یَوْمَ تَبْعَثُنِی لِلِقَائِکَ وَ لَا تَفْضَحْنِی بَیْنَ یَدَیْ اَوْلِیَائَکَ ۔ (صحیفہ سجادیہ) تو جس دن مجھے اپنی ملاقات کے لیے اٹھائے گا تو مجھے رسوا نہ کر اور اپنے دوستوں کے سامنے مجھے شرمندہ نہ کر۔ ہم نے پہلے کئی بار بتایا انبیاء و ائمہ علیہم السلام کا استغفار، آداب بندگی کا حصہ ہے۔ عصمت کے باوجود اعتراف کرتے ہیں کہ بندگی کا حق ادا نہ ہوا۔