وَ عِبَادُ الرَّحۡمٰنِ الَّذِیۡنَ یَمۡشُوۡنَ عَلَی الۡاَرۡضِ ہَوۡنًا وَّ اِذَا خَاطَبَہُمُ الۡجٰہِلُوۡنَ قَالُوۡا سَلٰمًا﴿۶۳﴾
۶۳۔ اور رحمن کے بندے وہ ہیں جو زمین پر (فروتنی سے) دبے پاؤں چلتے ہیں اور جب جاہل ان سے گفتگو کریں تو کہتے ہیں: سلام۔
63۔ چال انسان کی شخصیت کی ترجمانی کرتی ہے۔ ایک مطمئن ضمیر کے مالک اور ایک فکری اعتدال رکھنے والے کی چال میں اور شخصیت میں خلا رکھنے والے کی چال میں فرق ہوتا ہے۔ کیونکہ اللہ کی بندگی کرنے والوں کی شخصیت میں خلا نہیں ہوتا اور نہ ہی وہ جاہلوں کے ساتھ الجھتے ہیں۔ اگر کوئی بدتہذیبی کرتا ہے تو اللہ کی بندگی کرنے والا اپنی تہذیب کا مظاہرہ سلام کے ساتھ کر کے گزر جاتا ہے۔