اِنَّ الَّذِیۡنَ ہُمۡ مِّنۡ خَشۡیَۃِ رَبِّہِمۡ مُّشۡفِقُوۡنَ ﴿ۙ۵۷﴾

۵۷۔ (حقیقت یہ ہے کہ) جو لوگ اپنے رب کے خوف سے ہراساں ہیں،

57۔ خدا ایسی ذات نہیں جس سے خوف آ جائے، وہ تو اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ، غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ہے، بلکہ خوف کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے عدل سے خوف آجائے اور عدل سے خوف، ہمیشہ خلاف ورزی کی صورت میں آتا ہے۔ لہٰذا مطلب یہ ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کو عدل خداوندی سے خوف کھانا چاہیے۔