وَ الَّتِیۡۤ اَحۡصَنَتۡ فَرۡجَہَا فَنَفَخۡنَا فِیۡہَا مِنۡ رُّوۡحِنَا وَ جَعَلۡنٰہَا وَ ابۡنَہَاۤ اٰیَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ﴿۹۱﴾

۹۱۔ اور اس خاتون کو بھی (نوازا) جس نے اپنی عصمت کی حفاظت کی اس لیے ہم نے ان میں اپنی روح میں سے پھونک دیا اور انہیں اور ان کے بیٹے (عیسیٰ) کو تمام اہل عالم کے لیے ایک نشانی بنا دیا۔

91- انسانی تخلیق کے لیے پہلے نطفہ، پھر اس میں روح پھونکنا ہوتی ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت قانون فطرت کے دائرے سے خارج نہ تھی۔ صرف یہ کہ حمل اور نفخ روح دو الگ مرحلوں میں نہیں ہوا جو عام طور پر ہوتا ہے، بلکہ یہ کام ایک ہی مرحلے میں ہو گیا یعنی نفخ روح کے ساتھ ساتھ۔