اِقۡرَاۡ کِتٰبَکَ ؕ کَفٰی بِنَفۡسِکَ الۡیَوۡمَ عَلَیۡکَ حَسِیۡبًا ﴿ؕ۱۴﴾

۱۴۔ پڑھ اپنا نامۂ اعمال! آج اپنے حساب کے لیے تو خود ہی کافی ہے۔

14۔ ہر انسان کی سعادت و شقاوت، کامیابی و ناکامی نیز اچھی عاقبت یا برے انجام کا دار و مدار اس کے اپنے عمل پر ہے۔ وہ اپنے عمل کے ہاتھوں اسیر ہے اور اپنے عمل ہی کے ذریعے آزاد ہو سکتا ہے۔ وہ خیر و شر کے دروازے اپنے عمل کی چابی سے کھول سکتا ہے۔ قیامت کے دن اس کے اعمال کھلی کتاب کی شکل میں اس کے سامنے رکھ دیے جائیں گے۔