وَ اَلۡقٰی فِی الۡاَرۡضِ رَوَاسِیَ اَنۡ تَمِیۡدَ بِکُمۡ وَ اَنۡہٰرًا وَّ سُبُلًا لَّعَلَّکُمۡ تَہۡتَدُوۡنَ ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ اور اس نے زمین میں پہاڑوں کو گاڑ دیا تاکہ زمین تمہیں لے کر ڈگمگا نہ جائے اور نہریں جاری کیں اور راستے بنائے تاکہ تم راہ پاتے رہو۔

15۔ قرآن متعدد آیات میں اس بات کو بڑی وضاحت سے بیان فرما تا ہے کہ پہاڑ کی تخلیق کا اہم فائدہ یہ ہے کہ اس سے زمین میں اضطرابی حالت ختم ہو جاتی ہے۔ ممکن ہے یہ اس بات کی طرف اشارہ ہو کہ زمین کے اندرون طبقات میں موجود لاوا آتش فشانی کے ذریعہ سطح زمین پر آتا ہے اور پہاڑ بن جاتا ہے، ورنہ زیر زمین موجود لاوا اور آتشیں مواد سے زمین ڈھلک جاتی اور ڈگمگانے لگتی۔ دوسرا اہم فائدہ پہاڑوں سے بہنے والے پانی سے وجود میں آنے والی نہریں ہیں جن سے نشیبی علاقے سیراب ہو جاتے ہیں۔ پہاڑوں کے بارے میں مزید تشریح کے لیے ملاحظہ فرمائیں سورہ نبا آیت 7۔