وَعَدَ اللّٰہُ الۡمُنٰفِقِیۡنَ وَ الۡمُنٰفِقٰتِ وَ الۡکُفَّارَ نَارَ جَہَنَّمَ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ ہِیَ حَسۡبُہُمۡ ۚ وَ لَعَنَہُمُ اللّٰہُ ۚ وَ لَہُمۡ عَذَابٌ مُّقِیۡمٌ ﴿ۙ۶۸﴾

۶۸۔ اللہ نے منافق مردوں اور عورتوں اور کافروں سے آتش جہنم کا وعدہ کر رکھا ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، یہی ان کے لیے کافی ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کر دی ہے اور ان کے لیے قائم رہنے والا عذاب ہے۔

68۔اس آیت میں منافقین کے خلاف نہایت شدید لہجہ اختیار کیا گیا ہے۔1۔ آتش جہنم میں ہمیشہ رہنا 2۔ یہ عذاب اس حد تک ہو گا کہ اس سے زائد کے لیے گنجائش نہیں۔3۔ ہِیَ حَسۡبُہُمۡ ان پر اللہ کی لعنت ہے۔ 4۔ ان کے لیے ایک اور عذاب کا ذکر ہوا ہے، جس کے لیے لفظ مُّقِیۡمٌ استعمال فرمایا۔ ممکن ہے یہ عذاب جہنم کے عذاب کے علاوہ دنیاوی عذاب ہو اور اس زندگی میں بھی وہ ایک نفسیاتی اور معنوی عذاب میں ہمیشہ مبتلا رہتے ہوں۔ واللّٰہ العالم