فَلَا تُعۡجِبۡکَ اَمۡوَالُہُمۡ وَ لَاۤ اَوۡلَادُہُمۡ ؕ اِنَّمَا یُرِیۡدُ اللّٰہُ لِیُعَذِّبَہُمۡ بِہَا فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ تَزۡہَقَ اَنۡفُسُہُمۡ وَ ہُمۡ کٰفِرُوۡنَ﴿۵۵﴾
۵۵۔ لہٰذا ان کے اموال اور اولاد کہیں آپ کو فریفتہ نہ کر دیں، اللہ تو بس یہ چاہتا ہے کہ ان چیزوں سے انہیں دنیاوی زندگی میں بھی عذاب دے اور کفر کی حالت میں ہی ان کی جان کنی ہو۔
55۔ لِیُعَذِّبَہُمۡ : اللہ غیر مومن کو مال و اولاد کے ذریعے دنیا ہی میں عذاب دیتا ہے۔ کیا مال مایۂ خوشحالی ہے یا اضطراب و بدحالی ہے؟ اس آیت میں فرمایا: غیر مومن کے لیے دولت ایک عذاب ہے اور ہدایت کے لیے رکاوٹ ہے۔ وَ تَزۡہَقَ اَنۡفُسُہُمۡ مال ہی کی وجہ سے وہ کفر کی حالت میں مریں گے۔