ذٰلِکَ الۡفَضۡلُ مِنَ اللّٰہِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ عَلِیۡمًا﴿٪۷۰﴾
۷۰۔ یہ فضل اللہ کی طرف سے (ملتا) ہے اور علم و آگاہی کے لیے تو اللہ ہی کافی ہے۔
69۔70۔ امالی شیخ طوسی میں مذکور ہے کہ انصار کا ایک فرد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ میں آپ ﷺ کی جدائی برداشت نہیں کر سکتا۔ میں جب گھر جاتا ہوں آپ ﷺ کو یاد کرتا ہوں اور اپنا کاروبار چھوڑ کر آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوتا ہوں اور محبت بھری نگاہوں سے آپ ﷺ کا دیدار کرتا ہوں۔ مجھے خیال آیا کہ قیامت کے دن آپ ﷺ تو جنت کے اعلیٰ علیین میں ہوں گے تو اس وقت میں آپ ﷺ کی زیارت کیسے کر سکوں گا؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور رسول خدا ﷺ نے اس انصاری کو بلا کر یہ بشارت سنا دی۔