وَ اِذۡ اَخَذۡنَا مِیۡثَاقَکُمۡ وَ رَفَعۡنَا فَوۡقَکُمُ الطُّوۡرَ ؕ خُذُوۡا مَاۤ اٰتَیۡنٰکُمۡ بِقُوَّۃٍ وَّ اذۡکُرُوۡا مَا فِیۡہِ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ﴿۶۳﴾
۶۳۔اور ( وہ وقت یاد کرو) جب ہم نے تم سے عہد لیا اور تمہارے اوپر (کوہ) طور کو بلند کیا (اور تمہیں حکم دیا کہ) جو (کتاب) ہم نے تمہیں دی ہے اسے پوری قوت سے پکڑ رکھو اور جو کچھ اس میں موجود ہے اسے یاد رکھو (اس طرح) شاید تم بچ سکو۔
63۔ بنی اسرائیل کے سروں پر پہاڑ کو معلق کرنے کی غرض و غایت بیان نہیں ہوئی۔ ممکن ہے اللہ تعالیٰ نے ان پر اپنی عظمت و قوت کا اظہار کرنا چاہا ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ اللہ کی نشانی اور معجزے کے طور پر ان پر حجت پوری کی ہو۔